سلیمان اشفاق چوہدری

وقت کا بے لگام گھوڑا جس برق رفتاری سے شتر بے مہار کی طرح رواں ہے اس کا اندازہ کرنا ناممکن ہے ۔
سکول دور میں ٹولیوں کی صورت مل بیٹھنے کو آج بھی دنیا کی دستیاب تمام تر رنگینیوں کا متبادل نہیں سمجھا جا سکتا۔
ان ٹولیوں سے نکل کر جب ہم غم روزگار کے سلسلے میں قریہ قریہ بکھر چکے ہیں۔تو ہمارے وقت کی تیز رفتاری میں ایک ہی جملہ مشترکہ رہ گیا ہے کہ۔۔۔۔۔جناب عالی جمعہ مبارک
ماضی قریب میں پاکستانی عدلیہ نے جمعہ مبارک کو عدالت کے اندر چلنے والے کیسزز کے فیصلے سنانے کے لیے مختص کیا ہے
سیاسی طور یہ فیصلے کسی کو مجرم ہونے اور کسی کو بری ہونے کے پروانے جاری کیے جاتے۔تو۔ اس پہ مخالف فریقین ایک دوسرے کو دکھانے کےلیے مٹھائی کا ڈبہ کھولے اور گلاب جامن ہاتھ میں پکڑے اپنی فوٹو سوشل میڈیا کی زینت بناتے ہوئے ساتھ لکھ دیتے کہ ۔۔۔۔۔ جناب عالی جمعہ مبارک
اسی طرح میرپور شہر ہمارا علمی مسکن ٹھہرا۔یہاں کے ہم جماعت اعلیٰ تعلیم کے قریب جانے کے بجائے سات سمندر پار جانے کو ترجیح دیتے۔ویاں سے چھٹی پہ آتے ہیں تو ملاقات کےلیے وقت برابر نہیں ملتا۔۔۔نماز جمعہ کے بعد پھر مل بیٹھنے پہ اتفاق کرتے ہوئے ایک ہی جملہ کہا جاتا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔ جناب عالی جمعہ مبارک
اب جب اس نفسا نفسی کے دور میں روایتی طور مل بیٹھنے کا وقت کسی کو دستیاب نہیں ہے تو باھم رابطہ ایک ذریعہ سوشل میڈیا ایپ میسجز ہیں کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جناب عالی جمعہ مبارک
اب وقت کا گھوڑا جس تیز رفتاری سے گزر رہا ہے اس کا اندازہ ممکن نہیں۔۔۔۔۔۔ اہل یورپ ہم سے ہر لحاظ میں سو سال آگے تو ہونگے لیکن ان وقت ہم چار پانچ گھنٹے پیچھے ہے۔
اس لیے علی الصبح ان کو کیا گیا میسج ان کو وہاں رات گئے مل جاتا ہے وہ آنکھیں ملتے ملتے موبائل کو دیکھ کر پڑھتے ہیں کہ ۔۔۔۔۔۔جناب عالی جمعہ مبارک
لیکن حضور یہ کوئی باعث ثواب طور پیغام نہیں ہے۔
یہ پیغام ہے کہ آپ ہماری یاد داشتوں کے دریچے میں دل سے اٹھنے والی دعاؤں میں موجود ہیں۔
اس لیے دیر سویر ۔۔۔ جناب عالی جمعہ مبارک

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *